پاکستان کے زیر انتظام مقبوضہ بلوچستان کے دارلحکموت کوئٹہ میں بلوچستان نیشنل ( بی این پی ) کے مرکزی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سردار اختر مینگل کی گاڑی پر خودکش دھماکے میں 10 افراد ہلاک اور متعدد کی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ اختر مینگل دھماکے میں محفوظ رہے۔
دھماکا کوئٹہ شاہوانی اسٹیڈیم میں بی این پی کے جلسہ عام کے اختتام پر پارکنگ ایریا میں ہوا ہے۔
دھماکااس وقت کیا گیا جب کوئٹہ کے علاقے سریاب میں بلوچ قومی رہشون سردار عطاءاللہ مینگل کی برسی پر منعقدہ جلسہ عام اختتام پذیر ہوا۔
سردار عطاء اللہ مینگل کی برسی کے موقع پر منعقد جلسے میں سردار اختر مینگل، محمود خان اچکزئی سمیت متعدد رہنماء شریک تھیں۔
عینی شاہدین کے مطابق جلسہ ختم ہونے کے بعد شرکاء گاڑیوں کی جانب جا رہے تھے کہ اچانک زور دار دھماکہ ہوا، جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
کہا جارہا ہے کہ اختر مینگل کی گاڑی پر ٹارگٹ دھماکہ کیا گیا تاہم اس دھماکے سے سردار اختر مینگل محفوظ رہے ہیں جبکہ دھماکے سے 10 افراد کی ہلاکت اوردرجنوں کی زخمی ہونے کی ابتدائی اطلاعات ملی ہیں۔
دھماکے میں نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکریٹری جنرل میر کبیر آحمد محمد شہی کی ایک گاڈی مکمل طور پر تباہ ہوگئی لیکن وہ خود اور انکے سیکورٹی گارڈز محفوظ رہے۔
اسی طرح نوبزادہ میر نیاز زہری کی گاڑی شدید متاثر ہوگئی، دو گن مین ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ خودکش تھا.
پارٹی کے ذرائع نے جلسہ عام کے اختتام پر بم دھماکہ کی تصدیق کی ہے اور بتایا کہ جونہی سردار اختر مینگل کی گاڑی واپسی کے لیے گزری اس پر ٹارگٹ دھماکہ کیا گیا۔
پارٹی ذرائع کے مطابق دھماکہ گاڑی کے گزر جانے کے فوری بعد ہوا جس سے خوش قسمتی سے سردار اختر مینگل محفوظ رہے۔
امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہیں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔
زخمیوں میں شدید زخمی بھی شامل ہیں۔
Share this content:


